You are currently viewing بی بی سی پریزینٹر پر عریاں تصاویر کیلئے نابالغ لڑکے کو پیسے دینے کا الزام

بی بی سی پریزینٹر پر عریاں تصاویر کیلئے نابالغ لڑکے کو پیسے دینے کا الزام

لندن ۔ سلوک نیوز۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مرد پریزینٹرپر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے ایک نابالغ لڑکے کو عریاں تصاویر کے لیے ہزاروں پا¶نڈز ادا کیے تھے۔ رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکے کی والدہ نے برطانوی اخبار دی سن کو بتایا کہ مرد پریزینٹر نے 35 ہزار پا¶نڈز ادا کیے تھے، پریزینٹر سے ملنے والی رقم منشیات کی عادت کے لیے استعمال کی گئی تھی، جس سے ان کے بچے کی زندگی تباہ ہوگئی۔ ان الزامات کے بعد بی بی سی پریزینٹر کو آف ایئر کردیا گیا ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق پریزینٹر نے یہ رقم اس وقت ادا کرنا شروع کیں جب متاثرہ لڑکا 17 برس کا تھا، اور اب ان کی عمر 20 برس ہوگئی ہے۔ براڈکاسٹر ریلن کلارک نے گزشتہ روز8جولائی کو ٹوئٹ میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ مطلوبہ پریزینٹر نہیں ہیں، اس کے علاوہ نوجوان اور کم سن لڑکے کی شناخت نہیں ہوسکی۔ متاثرہ فرد کی والدہ نے اخبار دی سن کو بتایا کہ کس طرح ان کا بچہ تین سالوں میںخوش باش نوجوان سے نشے کا عادی بن گیا تھا۔ بی بی سی کا کہنا ہے کہ وہ الزامات کو انتہائی سنجیدگی سے لیتے ہیں اور معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ہمارے پاس ان سے نمٹنے کے لیے طریقہ کار موجود ہے۔ بی بی سی کا کہنا ہے کہ اگر ہمیں ایسی معلومات موصول ہوتی ہیں جس کے لیے مزید تفتیش یا جانچ کی ضرورت ہوتی ہے تو ہم اس کے لیے اقدامات کریں گے، اس میں ان لوگوں سے بات کرنا شامل ہے جنہوں نے صورتحال کی مزید تفصیل اور تفتیش کے لیے ہم سے رابطہ کیا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے کہا کہ اگر ہماری کوششوں کا کوئی جواب نہیں ملتا یا مزید کوئی رابطہ نہیں ملتا جس سے معاملات میں مزید پیش رفت ہوسکے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہماری تحقیقات رُک جائیں گی۔ ادارے کا کہنا تھا کہ اگر کسی موقع پر نئی معلومات سامنے آتی ہیں تو مناسب طریقے سے کارروائی کی جائے گی۔ بی بی سی نے اپنے بیان کے بعد سے ان الزامات کے بارے میں مزید کچھ نہیں کہا، تاہم بی بی سی کو اب بھی سنجیدہ سوالات کا سامنا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اگر پریزینٹر پر یہ الزام ثابت ہو جاتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ بی بی سی کے ایک ہائی پروفائل پریزینٹر کا کیریئر ختم ہو جائے گا۔

Leave a Reply