مون سون کی بارشوں سے قبل ہی دریاوں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلاب کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ تربیلا ڈیم میں تعمیری کاموں کے باعث پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 1550 فٹ ہے جبکہ پانی کی موجودہ سطح 1512 فٹ تک پہنچ چکی ہے، 1531 فٹ ہونے پر تربیلا ڈیم کے سپِل ویز کھول دیئے جائیں گے۔ دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کا بہاؤ دو لاکھ ایک ہزار کیوسک ہے جس سے تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 10دنوں میں مقررہ حد تک پہنچ سکتی ہے۔دریائے سوات اور دریائے کابل میں بھی طغیانی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ محکمہ موسمیات نے دریائے سوات کے قریبی علاقے میں بادل پھٹنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے جبکہ دریائے کابل میں بھی سیلابی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔ سکردو اور شمالی علاقہ جات میں درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے،گرمی کی اِس لہر سے گلیشیرز کے پگھلنے کا عمل تیز ہو رہا ہے جس سے دریاؤں میں پانی مون سون سے قبل ہی بڑھ چکا ہے۔ متعلقہ ادارے اگرچہ سیلاب سے نبٹنے کی تیاریاں کر رہے ہیں تاہم خیبرپختونخوا کی نگران صوبائی حکومت کو چاہئے کہ ہنگامی بنیادوں پر ایسے ٹھوس اقدامات کرے کہ صوبے کو اِس کے نقصانات سے بچایا جا سکے۔
خیبرپختونخوا میں سیلاب کا خطرہ
- Post author:Web Desk
- Post published:July 5, 2023
- Post category:کالمز
- Post comments:0 Comments