روس میں بغاوت کی کوشش کرنے والی نجی فوجی ملیشیا ویگنر گروپ کے سربراہ یووگینی پری گوژن کا کہنا ہے کہ ماسکو کی طرف پیش قدمی حکومت کا تختہ اُلٹنے کے لیے نہیں کی گئی تھی۔
بغاوت کی کوشش ناکام ہونے کے بعد اپنے پہلے بیان میں یووگینی پری گوژن کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنا مارچ ناانصافی کے خلاف شروع کیا تھا، ہمارا مقصد یوکرین میں جنگ کے غیر مؤثر طرز عمل پر احتجاج کرنا تھا، ہمارا مقصد ماسکو حکومت کا تختہ اُلٹنا نہیں تھا۔
یووگینی پری گوژن کا کہنا تھا ہمارے مارچ سے روس میں سنگین سکیورٹی مسائل سامنے آئے، واپسی کا فیصلہ روسی فوجیوں کا خون بہانے سے بچانے کے لیے کیا۔
روس کی صورت حال سے قطع نظر ہم یوکرین کی حمایت جاری رکھیں گے: امریکی صدر
دوسری جانب روس میں بغاوت کے معاملے پر امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ ہم روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے خلاف بغاوت میں ملوث نہیں تھے نہ ہی ہم نے اس معاملے میں کچھ کیا ہے۔
صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ بغاوت کی کوشش روسی نظام کے اندر کی جدوجہد کا حصہ ہے، امریکا یا اس کے اتحادی اس میں ملوث نہیں تھے، میں نے اتحادیوں سے بھی رابطہ کیا تھا سب نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ پیوٹن کو کوئی بہانہ نہیں دیا جائے گا کہ وہ اس معاملے کا مغرب یا نیٹو پر الزام لگائے۔
امریکی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ روس کی صورت حال کہاں جا رہی ہے یہ کہنا قبل ازوقت ہے، روس کی صورت حال سے قطع نظر ہم یوکرین کی حمایت جاری رکھیں گے۔
خیال رہے کہ روس میں نجی فوجی ملیشیا ویگنر گروپ نے ہفتے کو بغاوت کی کوشش کی تھی، بیلاروس کی مصالحتی کوششوں سے ویگنر سربراہ نے پیش قدمی کا فیصلہ واپس لے لیا تھا۔