کراچی ۔ سلوک نیوز۔ سربراہ جمعیت علما اسلام مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ دنیا دیکھ لے قرآن اور نبیػ کی حرمت پر امت متحد ہے، قرآن کریم کی بے حرمتی کسی صورت قابل برداشت نہیں ہے۔ کراچی پریس کلب کے باہر حرمت قرآن مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کا کا کہنا تھا امت مسلمہ ایسے واقعات کو اپنے خلاف اعلان جنگ سمجھتی ہے، اگر مسلمان بپھر گئے تو کرہ ارض پر تمہیں جگہ نہیں ملے گی۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا مسلمان وسیع النظر ہیں، ہم قرآن کو اللہ کی کتاب کہتے ہیں تو انجیل اور توریت کو بھی اللہ کی کتاب کہتے ہیں، ہم محمدػ کو اللہ کا نبی کہتے ہیں تو عیسیٰ علیہ السلام اور موسیٰ کلیم اللہ کو بھی اللہ کا نبی کہتے ہیں، تم اپنی کتابوں کی حفاظت نہیں کر سکتے، وہ تم ہو جس نے توریت اور انجیل کا حلیہ بگاڑ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا ہم تمام پیغمبروں کو اپنا پیغمبر سمجھتے ہیں، تم قرآن جلا رہے ہو تو تم تنگ نظر ہو، تم اسلام اور مسلمان کو برداشت نہیں کر سکتے، دنیا دیکھ لے قرآن اور نبیػ کی حرمت پر امت متحد ہے، ہم مل کر مطالبہ کرتے ہیں کہ سفیر واپس نہ بلائے تو یہ احتجاج چلتا رہےگا، مسلمان ممالک سویڈن سے اپنے سفیر واپس بلائیں۔ سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا قرآن کریم کی بے حرمتی کسی صورت قابل برداشت نہیں ہے، مسلمان اپنے خون کا نذرانہ پیش کر کے قرآن کی حفاظت کریں گے، امریکا اور مغربی ممالک سے کہتا ہوں تم نے اسلام کو ختم کرنے کے منصوبے بنائے تھے، دنیا سے اسلام کا نام و نشانہ مٹانے کی ٹھانی تھی، تم نے دہشتگردی کا الزام لگا کر اشتعال پیدا کیا تھا، تمہارے چہرے سے لبرل ازم کا نقاب اتر چکا ہے، اسلام بھی رہےگا، ختم نبوت بھی اور قرآن بھی رہےگا۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا آج کایہ مظاہرہ بارش کا پہلا قطرہ ہے، تحریک آگے بڑھتی رہےگی، اسرائیل پاکستان میں اپنے ایجنٹ کےلیے اقوام متحدہ میں آواز اٹھاتا ہے، اپنے ایجنٹ کو تحفظ دینا ہے تو اسرائیل بلالو، یہاں ان کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، الیکشن کے بعد ہم اقتدار میں ہوں گےی انہیں لیکن اسرائیل اور ان کے ایجنٹوں کے خلاف تحریک جاری رہےگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے معاملات میں مداخلت کی اجازت اسرائیل کو نہیں دی جاسکتی، ہم آپ کےساتھ حالت جنگ میں ہیں اورکفر کےخلاف جنگ جاری رہےگی۔

مسلمان بپھر گئے تو قرآن کی بیحرمتی کرنیوالوں کو کرہ ارض پر جگہ نہیں ملےگی: فضل الرحمان
- Post author:Web Desk
- Post published:July 23, 2023
- Post category:پاکستان
- Post comments:0 Comments