میلبرن ۔ سلوک نیوز۔ ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ فضائی آلودگی کیڑے مکوڑوں کے غذا ڈھونڈنے کی صلاحیت کو کمزور کرتے ہوئے عالمی سطح پر ان کی تعداد میں واضح کمی لاسکتی ہے۔ یونیورسٹی آف میلبرن، بیجنگ فاریسٹری یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا ڈیوِس کے محققین کی ٹیم کو ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ صنعتوں، ٹرانسپورٹ، جنگلات کی آگ اور فضائی آلودگی کے دیگر ذرائع سے خارج ہونے والے پارٹیکیولیٹ میٹر کیڑے مکوڑوں کے اینٹینا کو آلودہ کر دیتے ہیں اور ان کی غذا ڈھونڈنے کی صلاحیت کو کمزور کر دیتے ہیں۔ نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی تحقیق کے شریک مصنف اور یونیورسٹی آف میلبرن سے تعلق رکھنے والے پروفیسر مارک ایلگر کے مطابق یہ تحقیق انسانوں کو کیڑے مکوڑوں کی آبادی کو لاحق واضح خطرے کے متعلق خبردار کرتی ہے۔ پروفیسر مارک ایلگر کا کہنا تھا کہ ہم یہ بات جانتے ہیں کہ پارٹیکیولیٹ میٹر حیاتیات بشمول کیڑے مکوڑوں کی صحت کو متاثر کرتے ہیں۔ یہ تحقیق بتاتی ہے کہ فضائی آلودگی کیڑے مکوڑوں کے لیے غذا ڈھونڈنے میں انتہائی ضروری سونگھنے کی صلاحیت کو بھی کمزور کردیتی ہے جس کے نتیجے میں ان کی آبادی میں کمی آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعدد کیڑے پودوں کی زیرگی کے عمل میں ، بشمول ان تمام فصلوں کے جن پر ہمارا غذا کے لیے انحصار ہوتا ہے، اور گلنے والے مواد کو ختم کرنے اور اجزائ کو ری سائیکل کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ آسٹریلوی ریاست وِکٹوریا کے دیہی علاقوں میں جنگلات میں لگنے والی آگ سے متاثرہ جگہوں میں جاری تحقیق میں مختلف کیڑوں کے اینٹینا دھوئیں کے ذرات سے آلودہ پائے گئے، چاہے وہ آگ لگنے والی جگہوں سے فاصلے پر ہی کیوں نہ ہوں۔ کیڑوں کے اینٹینا میں سونگھنے کے ریسیپٹرز ہوتے ہیں جو غذائی ذرائع سے خارج ہونے والے مالیکیول یا انڈے دینے کے لیے مناسب جگہ کی نشان دہی کرتے ہیں۔ اگر کسی کیڑے کا اینٹینا پارٹیکیولیٹ میٹر سے ڈھک جاتا ہے تو کیڑے کی صلاحیت اور ہوا میں موجود سونگھے جانے والے مالیکیول کے درمیان رکاوٹ پیدا ہوجاتی ہے۔

فضائی آلودگی کیڑے مکوڑوں کی تعداد میں کمی کا سبب
- Post author:Web Desk
- Post published:July 20, 2023
- Post category:سائنس و ٹیکنالوجی
- Post comments:0 Comments